ممتاز فلسطینی کارکن عہد تمیمی کو ’دہشت گردی پر اکسانے‘ کے الزام میں پیر کے روز چھاپے کے دوران مغربی کنارے کے علاقے سے مبینہ طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق 22 سالہ فلسطینی کارکن کو مزید پوچھ گچھ کے لیے اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔اسرائیلی فورسز نے تصدیق کی ہے کہ فلسطینی کارکن عہدتمیمی کو اس سے قبل 2017 میں جب وہ 16 سال کی تھیں سنگین جرم کے باعث گرفتار کیا گیا تھا۔عہدتمیمی پر الزام تھا کہ انہوں نے دو اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کیا ہے اور ان پر گیارہ دیگر الزامات بھی لگائے گئے تھے۔اس وقت عہدتمیمی کے چھوٹے بھائی کی بنائی گئی ویڈیو فیس بک پر وائرل ہوئی تھی جب وہ اپنے آبائی گاؤں نبی صالح میں دو اسرائیلی فوجیوں پر چلانے اور ان سے جھگڑتے ہوئے دکھائی گئی تھیں۔اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ فلسطینی کارکن عہدتمیمی کو رام اللہ کے قریب واقع ان کے قصبے نبی صالح میں دہشت گردانہ سرگرمیوں اور تشدد پر اکسانے کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
