چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست؛ چیف جسٹس عامر فاروق نے توشہ خانہ کیس پر اہم سوالات اٹھا دیئے

چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست؛ چیف جسٹس عامر فاروق نے توشہ خانہ کیس پر اہم سوالات اٹھا دیئے

اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے توشہ خانہ کیس پر اہم سوالات اٹھا تے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا کہ دفتر جو بھی ضروری ہو کرے، الیکشن کمیشن نے کسی فرد کو تو ہدایت جاری نہیں کی، سیکرٹری الیکشن کمیشن کو تو ہدایت جاری نہیں کی، وہ کیوں کمپلین کرے؟نجی ٹی وی چینل کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست پر وقفے کے بعد دوبارہ سماعت جاری ہے، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل بنچ سماعت کر رہا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا،لطیف کھوسہ نے نوازشریف کی سزا معطلی کا حکم بحال رکھنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیدیا۔امجد پرویز نے کہاکہ انہوں نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو مشق ستم بنا رکھا ہے،چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ چھوڑ دیں اس طرف نہ جائیں،امجد پرویز نے کہاکہ انہوں نے بیانیہ بنایا کہ پہلا کیس ہے جس میں ملزم کو حق دفاع کا موقع نہیں دیا گیا،الیکشن کمیشن فیصلے میں کہا گیا چیئرمین پی ٹی آئی کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب ہوئے،یہ منظوری الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد دی گئی،فیصلے میں چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا گیا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا کہ دفتر جو بھی ضروری ہو کرے، الیکشن کمیشن نے کسی فرد کو تو ہدایت جاری نہیں کی، سیکرٹری الیکشن کمیشن کو تو ہدایت جاری نہیں کی، وہ کیوں کمپلین کرے؟یہاں لایکشن کمیشن نے سیکرٹری کی بجائے آفس کو یہ ہدایت دی ہے۔امجد پرویز نے کہا کہ اس کمپلینٹ کا ڈرافٹ الیکشن کمیشن نے منظور کیا،الیکشن کمیشن کے فل کمیشن نے کمپلینٹ کی منظوری دی،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کیا سیکرٹری کے علاوہ کوئی اور بھی کمپلینٹ دائر کرسکتاتھا؟کیا الیکشن کمیشن کا ڈی جی لا بھی یہ کمپلینٹ دائر کر سکتا تھا؟وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ سیکرٹری الیکشن کمیشن کا ایڈمنسٹریٹو سربراہ ہوتا ہے، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے ایڈمنسٹریٹو معاملات رجسٹرار چلاتا ہے،چیف جسٹس کیا رجسٹرار کو کوئی کرنے کا کہے گا یا آفس کو؟وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ چیف جسٹس رجسٹرار کو کہیں یا آفس کو دونوں ہی درست ہونگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں