سائفر کیس میں اسد عمر کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت کے دوران جج ابوالحسنات نے کہاکہ دو ضمانت اور ایک ضمانت قبل ازگرفتاری درخواستیں الگ الگ سنی جائیں گی، جائز بات کریں، عدالت کو بتائیں اسد عمر کا کردار براہ راست نہیں تو مقدمے میں نامزد کیوں کیا؟اسد عمر کی درخواست ضمانت کی مخالفت کیوں کی جارہی ہے؟ ٹھوس وجہ بتائیں،درخواست ضمانت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا، فیصلہ ہو گا تو آج ہو گا۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق سائفر کیس میں اسد عمر کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری پر سماعت ہوئی، اسد عمر نے روسٹرم پر آکر عدالت کو بتایا کہ دو بار ایف آئی اے نے بلایا، گزشتہ سال دسمبر اور حال ہی میں بلایا،ایک اور دو گھنٹوں پر محیط مجھ سے ایف آئی اے نے تفتیش کی،شامل تفتیش ہونے کے بعد ایف آئی اے نے کہاکہ اسد عمر کا کردار نہیں، سیاسی انتقام لیا جارہا ہے، جج ابوالحسنات نے کہاکہ اسد عمر کو کمرہ عدالت میں شامل تفتیش کرنا ہے تو کرلیں ، سماعت تو ملتوی نہیں ہونی، اسدعمر، چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود کی درخواستوں پر فیصلہ آج کرکے رہوں گا، جتنی مرضی درخواستیں دینی ہیں دے دیں، تمام درخواستوں پر فیصلے آج سناؤں گا،سپیشل پراسیکیوٹر ز کے معاون نے تینوں ضمانتوں پر دلائل اکٹھا سننے کی استدعا کردی۔جج ابوالحسنات نے کہاکہ دو ضمانت اور ایک ضمانت قبل ازگرفتاری درخواستیں الگ الگ سنی جائیں گی،جج نے کہاکہ جائز بات کریں، عدالت کو بتائیں اسد عمر کا کردار براہ راست نہیں تو مقدمے میں نامزد کیوں کیا؟اسد عمر کی درخواست ضمانت کی مخالفت کیوں کی جارہی ہے؟ ٹھوس وجہ بتائیں،درخواست ضمانت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا، فیصلہ ہو گا تو آج ہو گا، جج ابوالحسنات نے سائفر کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔جج ابوالحسنات نے کہاکہ سپیشل پراسیکیوٹرز کو بتادیں، نہیں پہنچے تو دلائل شروع ہو جائیں گے،سپیشل پراسیکیوٹر ز کو پیغام دے دیں پہنچنے کا، ایسے نہیں چلے گا کام۔وکیل علی اعجاز بٹر نے کہاکہ جوڈیشل کمپلیکس میں کوئی کینٹین نہیں،جج ابوالحسنات نے کہاکہ میں تو خود اپنے پیسوں سے 70روپے کی چائے کا کپ منگواتا ہوں۔
