ایک سادہ رات کی عادت جو صحت مند بلڈ پریشر سے جڑی ہے، تحقیق کا انکشاف
ایک نئی تحقیق کے مطابق رات کے وقت اپنائی جانے والی ایک سادہ عادت بلڈ پریشر کو صحت مند حد میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ رات کا باقاعدہ اور پرسکون معمول نہ صرف نیند کے معیار کو بہتر بناتا ہے بلکہ مجموعی قلبی صحت کو بھی مثبت طور پر متاثر کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق وہ افراد جو روزانہ سونے سے پہلے چند منٹ سکون سے گزارنے، روشنی کم کرنے، موبائل اسکرین سے دور رہنے، ہلکی جسمانی اسٹریچنگ یا گہرے سانس لینے جیسے معمولات اپناتے ہیں، انہیں بہتر نیند میسر آتی ہے۔ نیند کے بہتر معیار کا براہِ راست تعلق متوازن بلڈ پریشر سے جوڑا جاتا ہے، کیونکہ جسم نیند کے دوران خود کو بحال کرتا ہے اور ذہنی دباؤ میں کمی آتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کا معمول جسم کی قدرتی گھڑی یعنی سرکاڈیئن رِدھم کو منظم کرتا ہے۔ جب انسان مناسب اور گہری نیند لیتا ہے تو تناؤ میں کمی، دل کے افعال میں بہتری اور ہارمونز کا توازن برقرار رہتا ہے، جو طویل مدت میں بلڈ پریشر کی صحت کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔ اس کے برعکس، کم یا بے آرام نیند اکثر ہائی بلڈ پریشر، ذہنی دباؤ اور دل کی بیماریوں کے خطرات کو بڑھا سکتی ہے۔
تحقیق میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ عادت کوئی طبی علاج نہیں بلکہ ایک معاون طرزِ زندگی کی تبدیلی ہے۔ بہتر نتائج کے لیے اسے صحت مند غذا، مناسب ورزش اور ڈاکٹر کی رہنمائی کے ساتھ اپنانا زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے۔
مجموعی طور پر تحقیق اس بات کی جانب اشارہ کرتی ہے کہ رات کو چند منٹ کا سکون اور ترتیب دی گئی روٹین دل کی صحت پر مثبت اثرات ڈال سکتی ہے۔
