منشیات چوری کا الزام، گینگ نے سمگلر کو ہاتھ پاؤں باندھ کر سمندر میں پھینک دیا

منشیات چوری کا الزام، گینگ نے سمگلر کو ہاتھ پاؤں باندھ کر سمندر میں پھینک دیا

اربوں روپے کی منشیات چوری کرنے کے الزام میں وینزویلا کے ایک منشیات سمگلر کو گینگ کے لوگوں نے ہاتھ پاﺅں باندھ کر سمندر میں پھینک دیا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق اس منشیات سمگلر کی شناخت رینالڈو فینٹس کے نام سے بتائی گئی ہے، جس پر اس کے گینگ کی طرف سے 79لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً 3ارب4کروڑ18لاکھ روپے) مالیت کی 204کلوگرام کوکین چوری کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔منظرعام پر آنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 68سالہ رینالڈو کے ہاتھ پاﺅں بندھے ہوتے ہیں۔ویڈیو کے آغاز میں وہ سمندر میں کھڑی ایک کشتی کے فرش پر پڑا ہوتا ہے۔ اس کے جسم کے ساتھ وزن بھی باندھا گیا ہوتا ہے۔ اگلے ہی لمحے ایک آدمی آتا ہے اور اسے کشتی کے فرش سے اٹھا کر ٹھاٹھیں مارتے سمندر میں پھینک دیتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق رینالڈو کو مبینہ طور پر کیریبین سمندر میں پھینک کر موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ اس کو اغواءکرنے اور سمندر میں پھینکنے والے کسی بھی شخص نے اپنی شناخت ویڈیو میں ظاہر نہیں کی۔ گینگ کی طرف سے رینالڈو کو کوکین کی یہ کھیپ لانے کے لیے بھیجا گیا تاہم اس نے کھیپ وصول کرنے کے بعد اس کی دوبارہ پیکنگ کی اور جزائر غرب الہند کے کسی دوسرے جزیرے پر لے گیا تاہم وہ اپنے گینگ کے ہاتھوں پکڑے جانے سے نہ بچ سکا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں