اسالم آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل
کو منگل کے روز ایک خط لکھا جس میں ججز نے کورٹ
کے معاملات میں خفیہ ایجنسیز کے مداخلت پر تحفظات کا
اظہار کیا ۔ یہ کوئی نئی چیز نہیں ہے اور پاکستان کے معاملات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ۔ ۔ خفیہ ایجنسز کبھی سیاست میں ملوث پائی جاتی ہیں، تو کبھی عدلیہ کے معاملات میں عمل دخل کرتی ہیں۔ ہمارے قائدین نے کیسا پاکستان بنایا تھا ، اس ملک کی خاطر کتنی قربانیا ں دی گئی۔ ایک نظریہ پاکستان تھا، جس کے مطابق پاکستان ایک ایسا ملک ہوگاجس میں مسلمان اپنی زندگی اسلام کے اصولوں کےمطابق گزاریں گے ،،جہاں انصاف اور عدل قائم کیا جائےگا ۔ اب لگتا ہے کہ عدل کہیں گم ہو گیا ہے،، اور انصاف پرقبضہ ہو گیا ہے ۔ جس معاشرے میں انصاف نہ ہو وہمعاشرہ یا ملک کیسے ترقی کر سکتا ہے؟ چونکہ معاملہ ججز کے خط کا ہے لیکن یہ کوئی معمہ نہیں ۔ہر چیز واضح ہے ۔ انصاف کرنے والے کو ڈرایا اور دھمکایا جاتا ہے ۔ داددینی چاہیے ان 6 ججز کو انہیں ایک حقیقت تو دیکھا ئی دی۔ یہ خبریں بھی گردش میں ہیں کہ اس خط کے پیچھے کچھوجوہات ہیں ،وہ وجوہات بانی پی ٹی آئی کے اوپر کیسزسے منسوب کی جا رہی ہیں ۔ شرم آنی چاہیے ان لوگوں کوجو عوام کو ٹوپی پہنا کر ڈرامہ کررہے ہیں۔ انصاف کرنےوالوں کو بلیک میل کیا جاتا ہے ۔بہر حال مسلہ اسالم آبادہائیکورٹ کے 6 ججزکے خط کا ہے جو کوئی معمہ نہیں
ہے ۔لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ان سب حاالت کے باوجودپاکستان ترقی کی منازل طے کررہا ہے ؟
بلال اسلم
29 مارچ 2024
Load/Hide Comments