عمران خان کے بغیر بھی شفاف الیکشن ہوسکتے ہیں، نگران وزیر اعظم

نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کے بغیر بھی شفاف الیکشن ہوسکتے ہیں۔امریکی خبر رساں ایجنسی کو دیئے گئے انٹرویو میں انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ شفاف الیکشن چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) یا جیل کاٹنے والے سیکڑوں پارٹی ارکان کے بغیر بھی ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جیل کاٹنے والے پی ٹی آئی ارکان توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ پی ٹی آئی میں شامل ہزاروں افراد جو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں، وہ الیکشن میں حصہ لے سکیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ فوج سے قریبی تعلق کی بات سیاست کا حصہ ہے اس پر توجہ نہیں دیتا، فوج اور وفاقی حکومت کے درمیان تعلق بہت ہموار، کھلا اور شفاف ہے۔ ہمیں سول ملٹری تعلقات کے چیلنج کا سامنا رہتا ہے، جس سے انکار نہیں، سول ملٹری تعلقات کے چیلنجز کی مختلف وجوہات ہیں۔انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں کے دوران سول اداروں کی کارکردگی خراب ہوئی ہے، پی ٹی آئی کو جیتنے سے روکنے کےلیے انتخابات میں فوج کی دھاندلی کی بات بیہودہ ہے۔ امید ہے عام انتخابات نئے سال میں ہوں گے، چیف الیکشن کمشنر کا تقرر چیئرمین پی ٹی آئی نے بطور وزیراعظم کیا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پوچھتا ہوں چیف الیکشن کمشنر چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کیوں ہوں گے؟ عام انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کرائے گا، فوج نہیں۔ ہم کسی کے خلاف ذاتی انتقام پر عمل پیرا نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی یا کسی بھی سیاستدان کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی پر قانون کی بحالی یقینی بنائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان طے ہوتے ہی وفاقی حکومت ہر طرح کا تعاون کرے گی۔ عدلیہ کے فیصلوں میں مداخلت کروں گا نہ ہی عدالتوں کو کسی سیاسی مقصد کےلیے استعمال ہونا چاہیے۔چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کالعدم کروانے کےلیے عدلیہ کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں