مفروضوں کی نہیں حقیقت کی زبان جانتا ہوں، چیف جسٹس پاکستان

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے کیس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ مفروضوں کی نہیں حقیقت کی زبان جانتا ہوں،مولوی تمیز الدین سے شروع کریں یا نصرت بھٹو سے،انہوں نے کہا آئین کے ساتھ جو کھلواڑ کرنا چاہو کرو، پاکستان کے ساتھ کھلواڑ ہونے نہیں دے سکتے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ پارلیمنٹ کی قدر کرنا چاہئے،کھل کر بات کیجیے،ہمارے صدر بیٹھے ہیں، یہ کہتے ہیں فلاں ڈاکٹرئن ہیں کیس نہیں لگتا،فردواحد نے اس ملک کی تباہی کی ہے،فردواحد میں چاہے مارشل لا ہو یا کوئی بھی،ہمیں آپس میں فیصلہ کرنا ہے ، ججز سے آپ کو کیا مسئلہ ہے،ایک چیف جسٹس نے فیصلہ کیا، وہ ٹھیک ہے زیادہ کریں تو غلط ہے،یہ قانون ایک شخص کیلئے کیسے ہے، یہ بھی سمجھ نہیں آیا،سب بس پارلیمنٹ پر حملہ کررہے ہیں،یہ دیکھیں قانون عوام کیلئے بہتر ہے یا نہیں،وکیل حسن عرفان نے کہاکہ آ پ 15ججز بیٹھے ہیں جو فیصلہ کریں کرسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں