دریاؤں کی سطح بلند، ستلج میں درمیانے درجے کا سیلاب

بارشوں سے دریاؤں کی سطح میں اضافہ جاری ہے، ستلج میں درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے جس سے درجنوں بستیاں متاثر ہوئی ہیں۔ ہیڈ گنڈا سنگھ پر پانی کا لیول 21 فٹ تک بلند ہو چکا ہے، درجنوں گھر ڈوب گئے ہیں، بہاولنگر میں فلک شیر ساہوکا کے مقام پر حفاظتی بند ٹوٹ گیا جس سے متعدد آبادیاں زیر آب آ گئی ہیں اور زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ ادھر ہیڈ سلیمانکی پر پانی کی سطح میں اضافے سے متعدد عارضی بند ٹوٹ گئے، درجنوں بستیاں متاثر ہوئی ہیں، دریائے سندھ میں چشمہ اور جناح بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، تمام جھیلیں بھر گئی ہیں، لیہ کے 16 دیہات زیرآب آگئے ہیں، ہیڈ پنجند پر بھی پانی کی سطح مزید بلند ہو گئی ہے، چناب میں چنیوٹ کے مقام پر پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے، گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

چشمہ بیراج سے پانی کا اخراج 4 لاکھ کیوسک تک جا پہنچا، دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے، مسلسل بارشوں پر پی ڈی ایم اے نے پانی میں اضافے کی وارننگ جاری کر دی ہے، نشیبی علاقوں کے 16 مواضعات زیر آب آ گئے، کروڑ لعل عیسن کے نشیب میں دریائی کٹاؤ میں تیزی آ گئی ہے، 3 سو ایکڑ قیمتی ارضی دریا برد ہو گئی، 2 ہزار 450 ایکڑ پر کھڑی تل، مونگی اور گنے کی فصلات زیر آب آ گئی ہیں، انتظامیہ نے ریسکیو پوائنٹس میں اضافہ کر دیا ہے اور لیہ میں 16 فلڈ ریلیف کیمپس بھی فعال کر دیئے گئے ہیں۔

دوسری جانب دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، چناب نگر کے مقام پر پانی کی سطح 80 ہزار کیوسک ہے، ہیڈ مرالہ کے ہیڈ خانکی اور ہیڈ قادر آباد پر بھی پانی کی سطح کم ہو رہی ہے، نشیبی علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں