بھارت کاچاند کے بعد سورج کا رخ ، پہلا شمسی مشن لانچ کردیا

بھارت کاچاند کے بعد سورج کا رخ ، پہلا شمسی مشن لانچ کردیا

بھارتی خلائی ایجنسی ’’انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن ‘‘چاند کے بعد سورج کا مطالعہ کرنے کے لئے بھی تیار ہے، اس سلسلے میں شمسی مشن ’آدتیہ ایل ون‘ لانچ کردیا گیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق خلائی مشن چندریان تھری کی چاند کے جنوبی قطب پر کامیاب لینڈنگ کے بعد بھارت نے سورج کا رخ کرلیا اور شمسی مشن ’آدتیہ ایل ون‘ لانچ کر دیا، جس پر تقریباً300 کروڑ روپے سے زائد کی لاگت آئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ’آدتیہ ایل ون‘ کا نام ہندو سورج دیوتا آدتیہ کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ اس مشن کا مقصد سورج کی بیرونی تہوں کا باریک بینی مشاہدہ ، شمسی ہواؤں کا مطالعہ کرنا ہے، جن کے زمین پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔سورج کا مطالعہ کرنے والا پہلا خلائی مشن آدتیہ ایل ون کو سورج اور زمین کے نظام کے لاگرینج پوائنٹ ون (ایل ون) کے گرد ایک ہیلومدار میں رکھا جائے گا۔لاگرینج پوائنٹس کا نام فرانسیسی ریاضی دان جوزف لوئس لاگرینج کے نام پر رکھا گیا ہے، جنہوں نے پہلی بار 18 ویں صدی میں ان کا مطالعہ کیا تھا۔’آدتیہ ایل ون‘ خلائی جہاز کو چار مہینوں میں تقریباً 1.5 ملین کلومیٹر (930,000 میل) کا وسیع فاصلہ طے کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، تاکہ وہ خلا میں ایک قسم کی پارکنگ لاٹ تک جائے جہاں کوئی بھی شے کشش ثقل میں توازن پیدا ہونے کی وجہ سے ٹھہری رہتی ہیں، جس سے خلائی جہاز کم سے کم ایندھن خرچ کرتا ہے۔اسے اسرو کے قابل اعتماد PSLV XL راکٹ کا استعمال کرتے ہوئے خلا میں بھیجا جائے گا، جو کہ چاند اور مریخ کے پچھلے مشن کے دوران قابل اعتماد ورک ہارس رہا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں