یونان میں روسی جاسوسوں کی پنا ہ گاہ کا انکشاف

یونان کے ساحلی علاقے میں واقع ایک ہوٹل کے روسی جاسوسوں کی پناہ گاہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق اس ہوٹل کا نام ’وِلا ایلینا‘ ہے جو یونان کی فراما میونسپلٹی میں واقع ہے اور ایک فیملی کی ملکیت ہے۔ اس ہوٹل کا نام اس کی مالک ’ایلینا سپونیکوف ‘کے نام پر ہے جو اپنے شوہر نکولے کے ساتھ مل کر اس تین منزلہ ہوٹل کو چلاتی ہے۔اس ہوٹل کا ایک رات کا کرایہ 120پاﺅنڈ ہے، جس کے متعلق ’دی انسائیڈر‘ نے اپنی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 15سال سے یہ ہوٹل روس کی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو یونٹ 29155‘ کے ایجنٹس کی پناہ گاہ بنا ہوا ہے جو یورپی یونین میں بم دھماکوں اور لوگوں کو زہر دے کر مارنے کی متعدد مبینہ وارداتیں کر چکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق سیلزبری پوائزننگ اور جمہوریہ چیک میں ہونے والے ہولناک بم دھماکوں سمیت متعدد کارروائیوں کے پیچھے ’جی آر یویونٹ 29155‘ کا ہاتھ بتایا جاتا ہے۔ اس انٹیلی جنس یونٹ کے کمانڈر جنرل آندرے ایوریانوف ہیں جو روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے قریبی دوست ہیں۔ دی انسائیڈر کے مطابق جنرل آندرے کا اس ہوٹل کے مالک میاں بیوی کے ساتھ براہ راست رابطہ ہے اور وہ خود بھی اس ہوٹل میں قیام کر چکے ہیں۔ایلینا اس ہوٹل کے آپریشنز میں ’باس‘ ہے جسے روسی حکومت کا انتہائی اہم ’اثاثہ‘ خیال کیا جاتا ہے۔ انہی خدمات کے صلے میں خود روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے ایلینا کو ’ہیرو آف دی رشین فیڈریشن میڈل‘ بھی دیا تھا۔ میاں بیوی کی پیدائش سابق سوویت یونین میں ہوئی تھی تاہم سوویت یونین کے انہدام کے بعد 1990ءکی دہائی میں انہوں نے چیکوسلواکیہ میں سیاسی پناہ لے لی اور بعد ازاں جمہوریہ چیک کے شہری بن گئے۔نکولے سابق سوویت فوج میں آفیسر تھے۔ انہوں نے 2009ءمیں 2لاکھ 35ہزار پاﺅنڈ میں یہ عمارت خریدی اور 2010ءمیں اسے ہوٹل میں تبدیل کیا۔ ایلینا سے جب اس رقم کے متعلق تفتیش کی گئی تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ یہ رقم ایلینا کو اس کے والدین نے دی ہے جو یوکرین کے دارالحکومت کیف میں رہتے ہیں۔ لیکن حقیقت میں اس کے والدین کے پاس اتنی رقم نہیں تھی اور وہ اس وقت تک ماہانہ 250پاﺅنڈ پنشن پر گزارہ کرتے آ رہے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں