نکاح کے بعد رخصتی سے عین قبل فرار ہونے والا دولہا بالآخر گرفتار کرلیاگیا

محبت پروان چڑھنے اور نکاح کے بعد عین رخصتی کے وقت بھاگ جانے والے دولہا کو بالآخر پولیس نے دلہن کی شکایت پر گرفتار کرلیا ۔بی بی سی کے مطابق بارات کے استقبال کی تیاریاں جاری تھیں کہ اس دوران کسی نے دولہے کے گھر سے فرار ہونے کی خبر دی تو دُلہن کو غش آ گیا اور اُس کے والدین رونے لگے لیکن دلہن نے ہمت نہیں ہاری اور پولیس کو شکایت کر دی جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اونتی پورہ قصبے سےدولہا فیاض احمد ڈار اور ان کے والد محمد شعبان ڈار کو گرفتار کر لیا۔
بتایاگیا ہے کہ فیاض احمد کا نکاح چار سال قبل ہو چکا تھا اور اب صرف رُخصتی ہونا باقی تھی۔ دولہے (فیاض ڈار) کے خلاف بیوی کو ہراساں کرنے اور دھوکہ بازی سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش ہو رہی ہے۔اونتی پورہ کی مقامی سیاستدان شمیمہ رینا سے بات کی جنھوں نے بتایا کہ فیاض ڈار کا نکاح چار سال پہلے اس لڑکی کے ساتھ لو میرج کا نتیجہ تھا،چونکہ دونوں پڑھائی کر رہے تھے، اس لیے طے پایا تھا کہ رُخصتی چند سال بعد ہو گی، سب کچھ معمول کے مطابق تھا، یہ کسی نے نہیں سوچا تھا کہ لڑکا عین وقت پر مُنھ پھیر لے گا، رات کو لڑکے والے رسم کے مطابق مہندی لے کر بھی آئے تھے، سب کچھ ٹھیک تھا لیکن عین بارات سے پہلے لڑکا غائب ہو گیا اور ان کے گھر والے کہنے لگے وہ یونیورسٹی گیا ہوا ہے، اسی لیے دیر ہو گئی لیکن پھر ہم نے پولیس کی مدد لی۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں