موت کے بعد کے مناظر،ٹریفک حادثے میں موت کو چھو کر واپس آنیوالے شہری نے حیران کن دعویٰ کردیا

برطانیہ میں ٹریفک حادثے کے شکار موت کو چھو کر واپس آنے والے آدمی نے ایک سے زائد جنم ہونے کے متعلق حیران کن دعویٰ کیا ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق جان ڈیوس نامی یہ شخص اپنی سکوٹر پر جا رہا تھا جب اسے ایک گاڑی نے ٹکر مار دی۔ اسے تشویشناک حالت میں ہسپتال لیجایا گیا جہاں وہ تکنیکی اعتبار سے 7منٹ تک مردہ رہا اور پھر واپس زندگی کی طرف لوٹ آیا۔اپنے اس تجربے کے متعلق بات کرتے ہوئے جان ڈیوس بتاتا ہے کہ جب میری موت ہوئی ، یہ بالکل ایسے تھا کہ ادھر میری آنکھیں بند ہوئیں اور اگلے ہی لمحے میں ایک ایسی خوبصورت عمارت میں کھڑا تھا کہ ایسی خوبصورت عمارت میں نے زندگی میں نہیں دیکھی تھی۔وہاں مجھے میرا روحانی رہنماءملا۔اس نے اپنا نام ایلن بتایا۔
جا ن ڈیوس دعویٰ کرتا ہے کہ ہم سب کے ساتھ زندگی بھر ایک روحانی رہنماءرہتا ہے جو زندگی بھر ہماری رہنمائی کرتا رہتا ہے۔ ایلن نے مجھے اس عمارت میں گھمانے لے جاتا ہے۔ اس عمارت میں، اس نے مجھے میری تمام زندگی کا نظارہ کرایا جو میں دنیا میں گزار چکا تھا۔ یہ بالکل کسی مووی سکرین کی طرح تھا جس پر میری زندگی کی فلم چل رہی تھی۔
جان ڈیوس بتاتا ہے کہ اس فلم کا آغاز میرے بچپن سے ہوتا ہے۔ میں خود کو ایک بچے کی صورت میں سکرین پر دیکھتا ہوں اور پھر بالغ ہوتا ہوں۔ مجھے میری پوری زندگی دکھائی جاتی ہے۔ اس کے بعد ایلن مجھے باہر لے کر آتا ہے جہاں ایک اور سکرین ہوتی ہے۔ اس سکرین پر مجھے میری پہلی گزاری گئی زندگیاں دکھائی جاتی ہیں۔ان میں سے ایک زندگی میں نے راہب کے طور پر گزاری تھی۔ ایک زندگی میں، میں ٹھیلے پر جوتے فروخت کرتا تھا۔ پہلے گزاری گئی تیسری زندگی میں، میں ماہی گیر تھا اور میرے پاس ایک چھوٹی سی لکڑی کی کشتی اور جال ہوتا تھا۔ میں ایک چھوٹے سے گاﺅں میں رہتا تھا اور گاﺅں والوں کے لیے مچھلیاں پکڑنا میری ڈیوٹی تھی۔ جان ڈیوس کے مطابق ایلن اس کے بعد اسے ایک بہت بڑی لائبریری میں لے جاتا ہے، وہاں ایک خاتون صوفے پر بیٹھی ہوتی ہے۔ اس خاتون کے بال بہت لمبے ہوتے ہیں، جو اس کی کمر سے نیچے تک جا رہے ہوتے ہیں۔اس نے ایک لمبا گاﺅن پہن رکھا تھا اور وہ فلیٹ سکرین ٹی وی دیکھ رہی تھی۔ٹی وی پر وہ ایک ایسی جنگ دیکھ رہی تھی جو 200سال قبل مقامی امریکی قبائل اور امریکہ کی گھڑسوار فوج کے درمیان ہوئی تھی۔
میں یہ دیکھ کر حیران ہو رہا تھا کہ خاتون ٹی وی پر کیسے ایک ایسی جنگ دیکھ رہی ہے جو دو صدیاں پہلے ہو چکی ہے۔ اس وقت تو کیمرا بھی نہیں ہوتا تھا۔ میری حیرت کو دیکھتے ہوئے ایلن مجھے بتاتا ہے کہ ہر شخص کی ہر چیز ریکارڈ ہوتی ہے۔اس کے بعد مجھے ایک قلعے میں لیجایا جاتا ہے جہاں میں ایک اور خاتون کو دیکھتا ہوں۔وہ چلتی ہوئی میرےپاس آتی ہے اور پوچھتی ہے کہ ”میں آپ کی کوئی مدد کر سکتی ہوں؟“ میں جواب میں اسے کہتا ہوں کہ ”نہیں شکریہ، میں بس قلعہ دیکھنے آیا ہوں۔“
رپورٹ کے مطابق جان ڈیوس کا کہنا ہے کہ وہ 7منٹ تک اس صورتحال میں رہا جب اس کے دل کی دھڑکن بھی بند ہو چکی تھی اور اسے تکنیکی اعتبار سے مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔ ان 7منٹ میں وہ تمام چیزیں دیکھنے کے بعد واپس زندگی کی طرف لوٹ آیا۔ اس کی آنکھ کھلی تو وہ ہسپتال میں تھا اور طبی عملہ اس کے اردگرد موجود تھا اور اس کی حرکت قلب چالو کرنے کے جتن کر رہا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں