کیا پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے کوئی دباؤ ہے؟ وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح جواب دیدیا

کیا اس وقت پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے کوئی دباؤ ہے؟ اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح جواب دیدیا ۔ وزیر دفاع نے کہا ہےکہ پاکستان نے تیونس، مراکش، الجزائر اور فلسطین سمیت دنیا میں ہر جگہ آزادی کی جدوجہد کی حمایت کی ہے۔ اسرائیل میں ایرانی ڈرونز اور میزائل کو جن ہتھیاروں اور جگہوں سے روکا گیا اس سے اسرائیل کی دفاعی تنصیبات کی میپنگ ہوگئی ہے، اسرائیل ایرانی حملے کا جواب دیتا ہے تو اسے زیادہ نقصان ہوگا، امریکی و مغربی حمایت کے باوجود اسرائیل جنگ مزید پھیلنے کا متحمل نہیں ہوسکتا، یہ جنگ پھیلی تو اثرات پوری دنیا میں جائیں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن، نیتن یاہو اور نریندر مودی سب کیلئے الیکشن مسئلہ ہے، سیاسی اہداف حاصل کرنے کیلئے عام انسانوں کا قتل عام ہورہا ہے۔ مسلم امہ میں وہ کمٹمنٹ نہیں جو فلسطینیوں میں نظر آرہی ہے۔اسماعیل ہانیہ نے اپنے بیٹوں، پوتوں، پوتیوں سمیت خاندان کے 65افراد قربان کردیئے اس کمٹمنٹ کا عشر عشیر بھی مسلم قیادت میں نہیں ، میرا ایمان ہے فلسطینیوں کو آزادی ضرور ملے گی۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ،بھارت کی دہشتگردی کینیڈا تک پھیل گئی ہے ، الیکشن کے بعد ہی بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات پر بات ہوسکتی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان پر اس وقت اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے کوئی دباؤ نہیں ہے، پاکستان نے تیونس، مراکش، الجزائر اور فلسطین سمیت دنیا میں ہر جگہ آزادی کی جدوجہد کی حمایت کی ہے، افغانستان دہشتگردی ایکسپورٹ کررہا ہے دہشتگردوں کے تمام اڈے وہاں ہیں وہی انہیں کپڑے وغیرہ پہنا کر یہاں بھیج دیتا ہے، ایران کے ساتھ بھی واقعہ ہوا لیکن فوری طور پر تعلقات میں بہتری کی کوششیں شروع ہوگئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں