جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس ؛پرویز الٰہی کے 10روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل کردیا

جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس ؛پرویز الٰہی کے 10روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل کردیا

انسداد دہشتگردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں پراسیکیوٹر جنرل کی پرویز الٰہی کے 10روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا.نجی ٹی وی چینل کے مطابق انسداددہشتگردی عدالت اسلام آباد میں پرویز الٰہی کیخلاف جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،پرویز الٰہی کو 2روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا،انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی،پراسیکیوٹر نے مزید 10روزہ جسمانی ایمانڈ کی استدعاکردی۔عدالت نے استفسار کیا پہلے کتنے دن کا جسمانی ریمانڈ ہوا تھا؟پراسیکیوٹر نے کہاکہ پہلے 2روزہ جسمانی ریمانڈ ہوا تھا،وکیل سردار عبدالرزاق نے کہاکہ ایف آئی آر میں پرویز الٰہی کا نام نہیں ہے، واقعہ کے وقت پرویز الٰہی پی ٹی اائی کا حصہ نہیں تھے،اپریل میں پرویز الٰہی نے پی ٹی آئی کو جوائن کیا، پرویز الٰہی سیاسی انتقام کا نشانہ بن رہے ہیں،وکیل صفائی نے کہاکہ ہائیکورٹ نے کہاکہ پرویز الٰہی کیخلاف سیاسی کیس بنایا گیا ، ڈسچارج کیا جائے،پرویز الٰہی کو ڈسچارج کرنے کے بجائے گوجرانوالہ میں درج مقدمے میں نامزد کر دیا گیا،گوجرانوالہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے بھی کہا کیس کچھ نہیں ، ڈسچارج کیا جاتا ہے۔پرویز الٰہ کے وکیل نے ہائیکورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کا ایم پی او آرڈر معطل کردیاتھا،لاہورہائیکورٹ نے واضح حکم دیا کسی اور کیس میں گرفتار نہ کیا جائے، لاہور پولیس کو حکم ہوا سکیورٹی دیکر گھر پہنچایاجائے،سردارعبدالرزاق نے کہاکہ راستے میں اسلام آباد پولیس پہنچ گئی اور انہیں اغوا کیاگیا،پرویز الٰہی کو لاہور سے اسلام آباد لایا گیا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی گرفتاری کا حکم معطل کیا،پھر پولیس لائن سے نکلتے ہوئے اس کیس میں گرفتار کرلیاگیا۔وکیل صفائی سردار عبدالرزاق نے کہاکہ ملک میں قانون کو ختم کیاجارہا ہے،لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلوں کو اے ٹی سی میں جمع کروا دیا گیا،پولیس لائنز کے اندر سے ہی میری گاڑی سے پرویز الٰہی کو گرفتار کیاگیا،سردارعبدالرزاق نے پرویز الٰہی کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کردی۔سردار عبدالرزاق کے دلائل مکمل ہونے پر بابراعوان نے دلائل کا آغاز کردیا،وکیل بابراعوان کی جانب سے ایف آئی آر پڑھ کر سنائی گئی،وکیل بابراعوان نے کہاکہ مارچ کا مقدمہ ہے ابھی تک کیا ثبوت ہے کہ پرویز الٰہی دہشتگرد ہیں،ایک دانے جتنا بھی ثبوت پراسیکیوشن کے پاس پرویزالٰہی کیخلاف نہیں،وکیل بابراعوان نے بھی پرویز الٰہی کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کردی ،پرویز الٰہی مشہور شخصیت ہیں، ایسے آدمی نہیں جن کو کوئی جانتا نہ ہو،جج ابوالحسنات نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ قاضی کا یہ فتویٰ ہے ازل سے، ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی اور انہیں 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں