تارکین وطن کو پاکستان چھوڑنے کیلئے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی جائے گی

تارکین وطن کو پاکستان چھوڑنے کے لیےایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی جائے گی ، ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔سینئر صحافی انصار عباسی کی مقامی اخبار دی نیوز میں رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہقانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کےخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے ڈالر کی غیر قانونی تجارت سے پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہیں، بیشتر غیر قانونی تارکین وطن مجرمانہ سرگرمیوں اور اسمگلنگ میں بھی ملوث ہیں۔انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق تارکین وطن کو پاکستان چھوڑنے کے لیےایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی جائے گی ، ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔گزشتہ دنوں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ جن افغان مہاجرین کے پاس ویزا یا دستاویز نہیں انہیں فوری واپس بھیجیں گے۔انہوں نے کہا تھا کہ کچھ لوگوں نے یہاں ہماری فیملی ٹری میں گھس کر شناختی کارڈ بنائے، ایک مشق چل رہی ہے کہ ایسے لوگوں کا بھی پتا لگایا جائے۔اس کے علاوہ نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بھی کہا تھا کہ افغان مہاجرین سمیت تمام غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے ، غیر قانونی تارکین وطن کو پاکستان سے واپس ان کے ملکوں کو بھیجا جائے گا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں