وہ جانور جو مہینوں بغیر سوئے گزار سکتے ہیں

نیند انسانوں اور جانوروں کی زندگی کا اہم جزو ہے مگر آپ کو یہ سن کر سخت حیرت ہو گی کہ بعض جانور ایسے ہیں جو مہینوں سوئے بغیر زندہ رہ سکتے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق زرافہ ایک ایسا جانور ہے جوبہت کم سوتا ہے۔ یہ کھڑے رہتے ہوئے ہی چند منٹ کی جھپکی لیتا ہے اور پھر بیدار ہو جاتا ہے۔ہاتھی کی نیند بھی بہت کم ہوتی ہے۔ یہ عموماً ایک دن میں تین سے چار گھنٹے کی نیند لیتا ہے اور وہ بھی عام طور پر رات کے وقت۔اسی طرح سانڈ کو بھی بہت کم نیند کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ بھی دن میں لگ بھگ چار گھنٹے ہی سوتا ہے۔یہ چار گھنٹے کی نیند بھی وہ دن رات میں تھوڑے تھوڑے وقفوں سے پوری کرتا ہے۔شارک مچھلی کو سانس لینے کے لیے حرکت کرتے رہنے کی ضرورت ہوتی ہے، لہٰذا وہ دیگر جانوروں کی طرح نیند کی متحمل ہی نہیں ہو سکتیں۔ شارک کی گریٹ وائٹ جیسی کچھ اقسام مسلسل تیرتی رہتی ہیں اور بعض انواع دس سے تیس منٹ کی نیند لیتی ہیں۔اورکازکے بچے پیدائش کے بعد ابتدائی چند ماہ میں بالکل بھی نہیں سوتے۔ وہ اپنی ماؤں کے پیچھے پیچھے تیرتے رہتے ہیں اور تیرتے ہوئے ہی آرام کرتے ہیں۔مینڈک کی ایک قسم بُل فراگ بھی دن رات متحرک رہتی ہے۔ ان کے سونے کا بھی کوئی مخصوص وقت نہیں ہوتا۔ بالخصوص افزائش نسل کے موسم میں وہ بالکل بھی نہیں سوتے۔ایلپائن سوفٹ(Alpine Swift)نامی پرندہ اپنی طویل اڑان کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے۔ یہ اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ اڑتے ہوئے ہی گزارتا ہے۔ ہجرت کے دوران انہیں مسلسل 6ماہ تک بھی اڑتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس دوران یہ انتہائی کم آرام کرتے ہیں۔گھوڑے بھی دن میں صرف دو سے تین گھنٹے سوتے ہیں اور نیند کا یہ دورانیہ بھی وہ دن رات میں چند منٹ کے کئی وقفوں سے پورا کرتے ہیں۔ گھوڑے عام طور پر کھڑے رہتے ہوئے ہی سوتے ہیں۔ ہرن بھی لگ بھگ 2گھنٹے کی نیند لیتے ہیں جو دن رات میں تین سے پانچ منٹ کے وقفوں سے پوری کرتے ہیں۔ڈولفن مچھلی کی قسم ’Bottlenose‘ میں یہ صلاحیت ہے کہ اس کا آدھا دماغ سوتا ہے اور نیند کے دوران آدھا دماغ کام کرتا رہتا ہے۔ چنانچہ یہ نیند کے دوران بھی اپنے شکاریوں سے متنبہ رہتی ہے۔آدھے دماغ کے ساتھ بھی یہ چند منٹ سے آدھ گھنٹے کے کئی وقفوں سے نیند پوری کرتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں