ایف بی آر نے شادی ہالز پر نیا ٹیکس لگا دیا

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے شادی ہالز پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کر دیا ہے جو کہ ہال مالکان سے نہیں بلکہ بکنگ پارٹی سے الگ سے وصول کیا جائے گا۔

ویڈنگ ہال ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے کراچی میں ایف بی آر حکام سے ملاقات کی، جہاں انہوں نے شادی کی تقریبات پر وصول کیے جانے والے 10 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس پر اتفاق کیا۔

ویڈنگ ہال ایسوسی ایشن کے صدر رانا رئیس کے مطابق شادی ہال میں تقریب کی میزبانی کے لیے بکنگ پارٹی سے 10 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ ایف بی آر حکام کی رہنمائی میں کیا گیا ہے، اور شادی ہال کے کرائے کے اوپر ٹیکس شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کا شادی ہال مالکان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

رئیس نے شادیوں کی میزبانی کرنے والے شہریوں پر بھی زور دیا کہ وہ ودہولڈنگ ٹیکس سے متعلق ایف بی آر کی پالیسی کو ذہن میں رکھیں۔

ایف بی آر 356 ارب روپے ٹیکس ہدف سے محروم

دریں اثنا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اپنے پانچ ماہ کے ٹیکس ہدف سے 356 ارب روپے سے محروم ہوگیا، جس سے مطلوبہ 4.64 ٹریلین روپے کے بجائے 4.28 ٹریلین روپے جمع ہوئے۔

یہ پانچ ماہ میں چوتھا ماہانہ شارٹ فال ہے، نومبر کا ہدف بھی 166 ارب روپے سے محروم رہا۔ 32.5 بلین روپے کے مراعاتی پیکیج اور غیر ملکی مشاورتی کوششوں کے باوجود ٹیکس وصولی توقعات سے کم رہی۔

آئی ایم ایف نے تشویش کا اظہار کیا ہے، خاص طور پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی جیسے بالواسطہ ٹیکسوں کے اہداف سے محروم ہونے پر۔ انکم ٹیکس اپنے ہدف سے بڑھ گیا، لیکن دیگر ٹیکس کم پڑ گئے۔

ایف بی آر کے نفاذ کے مسائل اور سیاسی چیلنج اس کمی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ دسمبر کی وصولیوں میں بہتری نہ آنے پر منی بجٹ پر غور کیا جا سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں