ملتان میں گیس ٹینکر دھماکے سے 6 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

ملتان کے حامد پور کنوڑہ کے علاقے میں ایل پی جی کے ایک غیر قانونی گودام میں گیس ٹینکر میں دھماکے سے کم از کم چھ افراد ہلاک اور 31 زخمی ہو گئے، مقامی حکام نے پیر کو تصدیق کی۔

یہ دھماکہ انڈسٹریل اسٹیٹ میں ری فلنگ کے کاموں کے دوران ہوا، جس سے بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی اور ملبہ قریبی رہائشی علاقوں میں بھیج دیا۔

جاں بحق ہونے والوں میں ایک کمسن بچی اور دو خواتین بھی شامل ہیں جب کہ 13 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

دھماکے سے 20 گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے اور 70 کو جزوی نقصان پہنچا۔

اس دھماکے میں مویشی بھی مارے گئے جو کہ صبح سویرے ہوا تھا۔ ٹینکر کے ملبے نے آس پاس کے علاقوں میں خاصی تباہی مچا دی، جس کے ٹکڑے چھتوں اور گلیوں میں گرے۔

ملتان سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) صادق علی نے بتایا کہ ٹینکر پھٹنے سے پہلے والوز میں سے ایک سے گیس نکل رہی تھی۔

گیس کی بدبو دیکھ کر بہت سے رہائشی پہلے ہی نقل مکانی کر چکے تھے۔

آگ پر قابو پانے کے لیے دس سے زائد فائر فائٹنگ گاڑیاں اور فوم پر مبنی آگ بجھانے کا سامان تعینات کیا گیا تھا۔

نشتر ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جہاں ریسکیو اہلکار زخمیوں کے علاج کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔

احتیاطی تدابیر کے طور پر علاقے میں گیس اور بجلی کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تاہم ملتان مظفر گڑھ روڈ پر ٹریفک بحال ہو گئی ہے۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ دھماکہ غیر قانونی ایل پی جی ری فلنگ گودام میں ہوا۔

ٹینکر مبینہ طور پر اسمگل شدہ ایل پی جی کو سائٹ پر چھوٹے باؤزر اور سلنڈروں میں منتقل کر رہا تھا۔

دھماکے میں گودام میں موجود پانچ دیگر باؤزر تباہ ہو گئے۔

پولیس اور ریسکیو ٹیمیں حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن کر رہی ہیں۔

ہوا میں گیس بھر جانے کی وجہ سے رہائشیوں کو دھماکے کی جگہ سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں