مانسہرہ: خیبرپختونخوا (کے پی) کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسلام آباد میں پارٹی کارکنوں کے خلاف گزشتہ رات کریک ڈاؤن کے باوجود پاکستان بھر میں دھرنا جاری رکھے گی۔
مانسہرہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ قانون اور جمہوریت کی بالادستی کو برقرار رکھتے ہوئے پرامن احتجاج کی قیادت کی ہے۔گنڈا پور نے زور دے کر کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان اس وقت جیل میں ہیں اور 8 فروری کے انتخابات میں پارٹی کا مینڈیٹ چرایا گیا لیکن پی ٹی آئی کے کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان ناانصافیوں کے خلاف احتجاج کرنے پر ان کے پرامن احتجاج کو گولیوں سے بھون دیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پارٹی کے مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ پی ٹی آئی احتجاج کے دوران شہید ہونے والے کارکنوں کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے دے گی۔گنڈا پور نے حکومت کو اس کے اقدامات پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ پرامن احتجاج کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ پرامن مظاہرین کے خلاف تشدد کے استعمال سے گریز کرے۔
اس سے قبل، انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے بتایا کہ گزشتہ تین دنوں میں 954 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں سے صرف کل 610 کو گرفتار کیا گیا ہے
۔چیف کمشنر اسلام آباد کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، آئی جی پی نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران 200 سے زائد گاڑیاں اور 39 مختلف اقسام کے ہتھیاروں کو ضبط کرنے کی اطلاع دی، جن میں کلاشنکوف، 12 بور بندوقیں اور دیگر آتشیں اسلحے شامل ہیںانہوں نے کہا کہ ہمارے پاس تمام ویڈیو ثبوت موجود ہیں جن میں مسلح مظاہرین کو چہروں پر ماسک لگا کر آگے بڑھتے ہوئے دکھایا گیا ہے
۔مزید پڑھیں: اقوام متحدہ نے پاکستان کے احتجاج میں فریقین سے پرسکون اور تحمل کا مطالبہ کیا ہے۔آئی جی پی نے مزید انکشاف کیا کہ 71 زخمی افراد میں سے 52 قانون نافذ کرنے والے اہلکار تھے۔ “مظاہرین نے ہماری افواج کی طرف آنسو گیس کے دھوئیں کو واپس کرنے کے لیے بڑے پنکھے استعمال کیے،” انہوں نے وضاحت کی۔صورتحال کی سنگینی پر زور دیتے ہوئے گرفتار مظاہرین سے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا۔
آئی جی پی نے دہشت گردی کی کارروائیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا، ’’ہم کسی بھی صورت میں دہشت گردی کی کارروائیوں کو برداشت نہیں کریں گے۔‘‘