دنیا کی بد ترین جیل کے اندر قیدیوں کے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہے؟

افریقی ملک کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں واقع کامیتی جیل کو دنیا کی بدترین جیلوں میں شمار کیا جاتا ہے، جہاں قیدیوں کے لیے پانی کی سہولت بھی نہیں ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق یہ جیل 1200ایکڑ بے آب و گیاہ زمین پر 1955ءمیں برطانیہ نے بنائی تھی۔ اس قدر وسیع و عریض بنجر اراضی میں ہونے کی وجہ سے اس جیل میں تازہ پانی میسر نہیں ہے۔جیل میں قیدیوں کے لیے ٹینکرز میں پانی لایا جاتا ہے، جو ان کی بنیادی ضروریات کے لیے بھی ناکافی ہوتا ہے۔ اس جیل میں انتہائی تنگ سیل بنائے گئے ہیں۔ اس جیل میں کئی بار خطرناک قسم کے وائرس پھیلنے سے قیدیوں کی اموات ہو چکی ہیں، کئی بار اس جیل سے دہشت گردوں کے فرار ہونے کے واقعات ہو چکے ہیں۔ اس کے باوجود یہ ایک انتہائی سکیورٹی جیل ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی 2016ءمیں جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک بار ایک جج نے اس جیل کا دورہ کیا اور جیل میں قیدیوں کو لگ بھگ برہنہ حالت میں دیکھا۔ متعدد قیدی نمونیا کا شکار تھے، جو کہ اس جیل کا ایک عام مسئلہ ہے۔ اس جیل میں 3600قیدیوں کی گنجائش ہے۔ جیل میں قیدیوں کے ایک دوسرے پر جنسی تشدد کے واقعات بھی معمول کی بات ہیں چنانچہ قیدیوں میں جنسی بیماریاں بھی عام پائی جاتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں