دمشق حملہ، امریکہ نے ایران کو سب کچھ واضح کردیا

امریکا نے ایران کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا دمشق حملے میں ملوث نہیں ہے تاہم امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ اگر ایران نے دمشق میں اسرائیلی حملے کا جواب دیا تو وہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہوگا اور امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر اسرائیل پہنچ گئے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کرائن جین پیئر نے کہا کہ امریکا نہیں چاہتا یہ تنازع پھیلے، ایران دمشق حملے کو تنازع بڑھانے یا امریکی تنصیبات پر حملے کے بہانے کے طورپر استعمال نہ کرے۔امریکی وزیر خا رجہ انٹونی بلنکن نے 24 گھنٹے کے دوران ترک، چینی اور سعودی ہم منصبوں سے رابطے کیے۔اس حوالے سے ترجمان محکمہ خا رجہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں۔ادھر ممکنہ ایرانی رد عمل کے خدشے کے پیش نظر امریکا نے اسرائیل میں اپنے سفارتکاروں کی نقل وحرکت پرپابندی لگادی۔دوسری جانب اسرائیل نے کہا کہ وہ دمشق حملے کے ممکنہ ایرانی رد عمل کے لیے تیار ہے۔ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای نے عید پر کہا تھا کہ اسرائیل کو سزاضرور ملنی چاہیے اور ملےگی، شیطانی حکومت اسرائیل نے ایرانی سفارتخانے پر حملہ کرکے غلطی کی ہے۔دمشق میں اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر سمیت7 ارکان شہید ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں